Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمٰن رحمۃ اللہ کا فتویٰ


سوال: شیعہ کے پیچھے اہل سنت کی نماز ہوتی ہے یا نہیں ؟

جواب:  شیعہ کے پیچھے سنی کی نماز نہیں ہوتی ۔ چونکہ ان کے بعض عقائد ایسے ہیں جو موجبِ کفر ہیں، لہٰذا اس صورت میں نماز کا صحیح نہ ہونا امر یقینی ہے۔ اور اگر شیعہ غالی نہ ہو تب بھی احتیاط لازم ہے کہ عقید و امر مخفی ہے، اور سبّ شیخینؓ سے جو عند البغض کفر ہے اور قذف سیدہ عائشہ صدیقہؓ جو بالاتفاق کفر ہے، سے کوئی شیعہ خالی نہیں ہوتا ۔

(فتویٰ دار العلوم دیوبند مدلل مكمل: جلد، 3 صفحہ، 302)

ایک جگہ فرماتے ہیں کہ:

شیعہ تبرائی کو بعض فقہاء نے کافر قرار دیا ہے۔ اس کا ذبیحہ نہ کھانا چاہئے ، احتیاط کرنی چاہئے۔ اور بعض روافض باتفاق کافر ہیں جو نصوصِ قطعیہ کے منکر ہیں جیسا کہ وہ فرقہ جو سیدہ عائشہ صدیقہؓ کے افک کے قائل ہے اور ان پر تہمت رکھتا ہے یا سیدنا صدیقِ اکبرؓ کی صحابیت کا منکر ہے وغیر ہ۔ ان کا ذبیحہ قطعاً حرام ہے، البتہ وہ فرقہ جس کے عقائد کفریہ نہیں ہیں جیسے تفضیلیہ فرقہ ان کا ذبیحہ حلال ہے۔ مگر چونکہ آج کل جو روافض ہیں وی اکثر تبرائی ہیں اس لئے ان کے ذبیحہ سے احتیاط کرنی چاہئے۔

(عزيز الفتاوىٰ مبوب مکمل: جلد، 2 صفحہ، 665)