حضرت مولانا سعید احمد جلال پوری شہید رحمۃ اللہ کا فتویٰ
سوال: کیا جملہ افراد اہل شیعہ کافر ہیں؟
جواب: روافض میں یہ تفصیل ہے کہ جو فرقہ ان کا قطعیات کا منکر ہے اور سبّ شیخینؓ کرتا ہے اور سیدہ عائشہ صدیقہؓ پر تہمت لگاتا ہے اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی تکفیر کرتا ہے وہ بھی کافر و مرتد ہے ۔ ان سے مناکحت و مجالست حرام ہے۔ اور واضح ہو کہ روافض تبرا گوئی ہوتے ہیں، اگرچہ بوجہ تقیہ کے جو ان کے نزدیک دینی فعل ہے اپنے آپ کو چھپاتے ہیں اور اپنے عقائد باطلہ مخفی رکھتے ہیں۔ لہٰذا ان کے قول و فعل کا اعتبار نہ کیا جائے بلکہ ان کے اصولِ مذہب کو دیکھا جائے۔
اکثر افراد شیعہ ایسے ہیں کہ ان کے کفر پر فتویٰ ہے اور اصولِ مذہب کے اعتبار سے ان کے کفر میں کچھ تردو نہیں۔ لہٰذا ان کے ذبیحہ میں اور ان سے رشتہ مناکحت قائم کرنے میں احتیاط کی جائے اور احتراز کیا جائے
(فتاویٰ ختم نبوت: جلد، 1 صفحہ، 58)
ایک جگہ فرماتے ہیں کہ:
روافض جن کے عقائد کفر تک پہنچ چکے ہوں ، آج کل اس قسم کے روافض بکثرت موجود ہیں ۔ یہ لوگ معاذ اللہ سیدنا علیؓ کی الوہیت کے قائل ہیں، سیدہ عائشہ صدیقہؓ پر تہمت لگاتے ہیں ، قرآن کریم کو محرف کہتے ہیں، سیدنا صدیق اکبرؓ کی صحابیت کا انکار کرتے ہیں۔ جبکہ قرآن کے نصوص قطعیہ ان کے عقائد کے خلاف شاہد عدل ہیں۔
(الفتاوىٰ بينات: جلد، 2 صفحہ، 417)