حضرت مولانا قاضی عیاض رحمۃ اللہ کا فتویٰ
بخاری شریف کے صفہ نمبر 526 پر حدیث اما ترضی انت بمنزلته هارون من موسیٰ کے حاشیہ میں قاضی عیاضؒ فرماتے ہیں کہ : یہ ساری باتیں روافض اور سارے فرق شیعہ کے ہاں ہیں کہ خلافت کا حق سیدنا علیؓ کا تھا ہو وہی وصی تھے، پس وہ سیدنا علیؓ پر فضیلت دینے کی وجہ سے تمام صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو کافر کہتے ہیں، اور بعض نے سیدنا علیؓ کو کافر قرار دے دیا کیونکہ وہ اپنا حق لینے کھڑے نہیں ہوئے ۔
ان کی عقلیں خراب ہیں اور ان کا مذہب ب بھی خراب ہے چہ جائیکہ ان کا قول ذکر کیا جائے ، ان کے کافر ہونے میں کوئی شک نہیں، اس لئے کہ جو ساری امت کو کافر قرار دے بالخصوص صدر اول ( یعنی صحابہ کرامؓ ) کو تو اس نے شریعت کو باطل قرار دیا اور اسلام کو منہدم کر دیا ہے۔
(بخاری شریف: صفحہ، 526)
ایک جگہ فرماتے ہیں کہ:
علامہ احمد علی سہار پوریؒ نے بخاری کے صفحہ، 526 کے حاشیہ میں قاضی عیاضؒ کا قول نقل کیا ہے کہ شیعوں کے تمام فرقوں کے کافر ہونے میں کوئی شک نہیں۔
(اكمال المعلم بفوائد مسلم: صفحہ، 580)
ایک جگہ فرماتے ہیں کہ:
مشكوة المصابيح من حديث ایمار جل قال لاخیہ کافر کی شرح میں فرماتے ہیں کہ یہ بات ہمارے زمانے کے رافضیوں اور خارجیوں کے حق میں صادق آتی ہے،کیونکہ ان فرقوں کے لوگ صحابہ کرامؓ میں سے اکثر صحابہ کرامؓ کی تکفیر کا عقیدہ رکھتے ہیں اور تمام اہلِ سنت والجماعت کو بھی کافر سمجھتے ہیں۔ پس ان فرقوں کے کافر ہونے پر اجماع ہے، جس پر کوئی اختلاف نہیں۔
(فتاوىٰ تكفير الروافض: صفحہ، 299)