Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

حضرت مولانا مفتی محمود رحمۃ اللہ کا فتویٰ


سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ ایک جنازہ شیعہ کا ہے۔ جنازہ پڑھنے کے لئے شہر داری یا اخلاقی طور پر اہلِ سنت بھی موجود ہیں۔ اہلِ سنت ، اہل شیعہ کو کہتے ہیں کہ جناز ہ ہم کو پہلے پڑھنے دیویں لیکن شیعہ کہتے ہیں کہ ہمارا جنازہ ہیں۔ خود پہلے پڑھیں گے تم بعد میں پڑھ لینا ۔ اب بعض آدمی اہلِ سنت کے کہتے ہیں کہ ہم جنازہ پہلے پڑھ سکتے ہیں، بعد میں نہیں پڑھ سکتے ۔ اور بعض کہتے ہیں کہ بعد میں بھی ہم جنازہ پڑھ سکتے ہیں۔

اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ: آیا ہم جنازہ پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ؟ ان کے پڑھ لینے کے بعد پڑھ سکتے ہیں ؟ اگر پڑھ سکتے ہیں تو پہلے ؟ اگر پہلے نہیں پڑھنے دیتے تو ان کے پڑھ لینے کے بعد پڑھ سکتے ہیں؟

جواب:  اگر اس شیعہ میت کے عقائد حدِ کفر کو پہنچے ہوئے تھے۔ ضروریاتِ دین میں سے کسی مسئلہ کا منکر تھا۔ تو پھر تو اہلِ سنت اس کا جنازہ نہ پہلے پڑھ سکتے ہیں نہ بعد میں ۔ اور اگر محض تفضیلی شیعہ تھا اور مسلمان تھا اور پڑھانے والا امام بھی تفضیلی شیعہ ہے تو پھر تو ان کے ساتھ مل کر جنازہ پڑھنا چاہئے۔ بعد میں نہیں ۔ اور اگر مرنے والا مسلمان تھا اور اس کا جنازہ پڑھنے والا عقائدِ کفریہ رکھتا ہے تو پھر آپ اہلِ سنت اس میت کا جنازہ پہلے بھی پڑھ سکتے ہیں اور بعد میں بھی ۔ لیکن اس کے پیچھے نہیں پڑھ سکتے ۔

آج کل اس فرقہ کے لوگوں کے عقائد اچھے نہیں ۔ اس لئے ان کے جنازہ میں شرکت نہ پہلے کرنی چاہئے اور نہ بعد میں ۔ 

(فتاویٰ مفتی محمود: جلد، 3 صفحہ، 63)

سوال:  سنی بیوی کو شیعہ خاوند کیلئے دعائے مغفرت یا ایصال ثواب کرنا کیسا ہے؟ اور سنی کو شیعہ کے لئے عام طور سے ایصالِ ثواب کا کیا حکم ہے ؟

جواب: اگر اس کے عقائد کفریہ نہیں ، جیسا کہ بعض فرقوں کے ہیں تو دعائے مغفرت درست ہے، اس میں شوہر اور غیر سب برابر ہیں۔ لیکن اگر شیعہ کے عقائد کفریہ ہوں ، جیسا کہ دورِ حاضر کے شیعہ تو ان کے لئے ایصالِ ثواب کرنا ناجائز ہے۔ 

(فتویٰ محمودیہ: جلد، 8 صفحہ، 251)

سوال:  سنی یا شیعہ میت کا مخلوط جنازہ جائز ہے یا نہیں آیا یکے بعد دیگرے الگ الگ فریقین اپنے اپنے امام کی اقتداء میں نمازِ جنازہ ادا کر سکتے ہیں یا نہیں؟

جواب:  شیعہ کا وہ فرقہ جو سب شیخینؓ نہ کرے اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو بُرا نہ کہے اور سیدہ عائشہ صدیقہؓ کے افک کے قائل نہ ہو، اور کوئی کفریہ عقیدہ نہ رکھتا ہو تو اس کی نمازِ جنازہ پڑھی جائے اور اگر اہلِ سنت و الجماعت بھی ان کی جنازہ کی نماز میں پڑھیں یا پڑھاویں تو کچھ حرج نہیں۔۔ لیکن پاکستان کے شیعہ ایسے نہیں ہیں۔ اس لئے مطلقاً سنی اور شیعہ کا جنازہ ضروری ہے کہ علیحدہ علیحدہ پڑھے۔ (فتویٰ مفتی محمود جلد 11 صحفہ 75)

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےِ دین اس مسئلہ میں کہ شیعہ کا جنازہ پڑھنا ازروئے شریعت جائز ہے یا نہیں ؟ نیز شیعہ کا ذبیحہ کھانا جائز ہے یا نہیں ؟ نیز شیعہ مرد سنی عورت سے یا شیعہ عورت کا سنی مرد سے نکاح ہو سکتا ہے یا نہیں؟

جواب: موجودہ وقت میں شیعہ پاکستانی اکثر ایسے ہیں جو حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین خصوصاً شیخینؓ کو سبّ دیتے ہیں ( المعاذ باالله ) اور اسے حلال باعثِ ثواب سمجھتے ہیں، نیز سیدہ عائشہ صدیقہؓ کے متعلق افک کے قائل ہیں، اس لئے ان سے ہر صورت میں پرہیز لازم ہے کسی قسم کا تعلق ان سے نہ رکھا جائے ۔ (فتویٰ مفتی محمودؒ جلد 4 صحفہ 603)

ایک جگہ فرماتے ہیں کہ:

چونکہ آج کل شیعہ عموماً وہ لوگ ہیں جو قطعیات اسلام کا انکار کرتے ہیں ۔ مثلا سیدنا علیؓ کی الوہیت کا قائل ہیں یا حضرت جبریل علیہ السلام کو وحی پہنچانے میں غلطی کرنے کا قائل ہیں یا تحریفِ قرآن کا قائل ہیں یا محبت سیدنا صدیق اکبرؓ کا انکاری ہیں یا سیدہ عائشہ صدیقہؓ پر تہمت لگاتا ہیں ۔ اور اس عقیدہ کے لوگ باجماع

امت کافر ہیں ۔

( فتویٰ مفتی محمود جلد 4 صحفہ 599)

ایک جگہ فرماتے ہیں کہ:

شیعہ ایک باطل فرقہ ہے۔ عموماً آج کل کے شیعہ حد کفر کو پہنچے ہوئے ہیں۔

(فتویٰ مفتی محمود: جلد 1: صحفہ 228)

ایک جگہ فرماتے ہیں کہ:

موجود و وقت میں پاکستان کے شیعہ صحابہ کرام کے سبّ ( گالی دینے ) کو حلال موجبِ ثواب سمجھتے ہیں ، اس لئے یہ اسلام سے خارج ہے، ان کا جنازہ پڑھنا جائز نہیں ، پیشِ امام مذکور دینی غیرت سے محروم ہے، ایسے شخص کی امامت جائز نہیں، اسے معزول کر دینا واجب ہے حضرت مولانا شبیر احمد عثمانیؒ کے فعل سے استدلال صحیح نہیں ہے وہ اپنے فعل کے خود ذمہ دار ہے، ان کا فعل شرعی حجت نہیں ۔

(فتویٰ مفتى محمودؒ جلد 3 صحفہ 66)

ایک جگہ فرماتے ہیں کہ:

آج کل کے شیعہ حضرات شیخینؓ کو سبّ بکنا ثواب خیال کرتے ہیں ، اور سیدہ عائشہ صدیقہؓ کے متعلق افترا باندھتے ہیں، اس لئے ان کے کفر پر آئمہ کرام کا اتفاق ہے۔ سیدہ عائشہ صدیقہؓ کی برأت قرآن میں منصوص ہے، اس لئے افک کا قائل ہونا قرآن کریم کی آیات کا انکار ہے، جو بالاتفاق کفر ہے۔

(فتویٰ مفتی محمودؒ جلد 3 صحفہ 65)

ایک جگہ فرماتے ہیں کہ:

موجودہ وقت میں پاکستانی شعیہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے سبّ کو حلال اور موجبِ ثواب سمجھتے ہیں اس لیے یہ اسلام سے خارج ہیں ۔

(فتویٰ مفتی محمودؒ جلد3 صحفہ67)