Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

حضرت مولانا خیر محمد جالندھری رحمۃ اللہ کا فتویٰ


سوال: تفضیلی شیعہ کون ہے؟ اس کی تعریف کریں ؟

جواب:  تفضیلی شیعہ اسے کہتے ہیں جو سیدنا علیؓ کو سیدنا ابو بکر صدیقؓ ،سیدنا عمر فاروقؓ اور سیدنا عثمان عنیؓ " پر صرف فضیلت دے اور بس۔ اور حضرات خلفاء ثلاثہؓ کا پورا احترام کرتا ہوں اور ان کو خلیفہ برحق تسلیم کرتا ہو، ان کو غاصب اور منافق وغیرہ خیال نہ کرتا ہو، اور ان حضرات خلفائے ثلاثہؓ اور دیگر تمام صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین میں سے کسی صحابیؓ کی زرہ برابر توہین یا تنقیصِ شان کو حرام سمجھتا ہوں ایسے تفضیلی شیعہ کے ساتھ عقدِ مناکحت فيما بین المسلمین (یعنی مسلمانوں کے ساتھ ان کا نکاح) جائز ہے، لیکن چونکہ پاکستان میں عام طور پر ایسے شیعہ موجود نہیں ہیں، بلکہ عموماً عالی اور سبیّ اور بد عقیدہ لوگ ہیں ، اور اس کے ساتھ تقیہ بھی کرتے ہیں۔ لہٰذا موجودہ دور کے اندر شیعوں کے ساتھ عقد مناکحت ( نکاح لینا اور رشتہ دینا ) دونوں نا جائز ہے، جواز کا فتویٰ نہیں دیا جا سکتا حتیٰ الامکان اس سے احتراز کرنا لازم ہے۔ 

(خیر الفتاوی: جلد، 1 صفحہ، 374)

سوال:  کیا سنی عالم، شیعہ کا جنازہ پڑھ سکتا ہے یا نہیں ؟ اگر پڑھ لے تو اللہ جل شانہ کے ہاں مجرم ہو گا یا نہیں ۔؟

جواب: اگر شیعہ غالی ہے جیسا کہ آج کل عام شیعوں کی حالت ہے تو مقتداء حضرات مثلا علماء و مشائخ کو اس کی نمازِ جنازہ ہرگز نہیں پڑھنی چاہئے ، اگر محض تفضیلی ہے تو گنجائش ہے۔

 (خیر الفتاویٰ: جلد، 3 صفحہ، 190)

ایک جگہ فرماتے ہیں کہ:

شیعه اثنا عشریه داخلیه قطعاً خارج از اسلام ہے، تمام محققین ان کی تکفیر پر متفق ہو گئے ہیں۔ ضروریاتِ دین کا انکار قطعاً کفر ہے، اور قرآن شریف ضروریاتِ دین میں سے اعلیٰ اور ارفع چیز ہے۔ اور شیعہ بلا اختلاف ان کے مقدبین اور متاخرین سب کے سب تحریفِ قرآن کے قائل ہیں ۔ 

(خیر الفتاویٰ: جلد،  2 صفحہ، 386)