شیخ الحدیث حضرت مولانا عبد الحق رحمۃ اللہ کا فتویٰ
سوال: شیعہ عقائد رکھنے والے امام کی اقتداء کا کیا حکم ہے؟ اگر دائمی امام موجود نہ ہو تو کیا بوقت ضرورت اس کی اقتداء جائز ہے؟
جواب: ہمارے ملک کے اکثر شیعہ وہ عقائد رکھتے ہیں جو غالی شیعوں کے عقائد ہیں ، جن میں سیدنا علیؓ کی الوہیت ، سبّ شیخینؓ، تحریفِ قرآن اور سب سَیِّدُنَا عائشہ صدیقہؓ جیسے عقائد شامل ہیں۔ لہذا ایسے عقائد رکھنے والے کی اقتداء بوجہ مسلمان نہ ہونے کے کسی صورت میں جائز نہیں ۔ تاہم جو شیعہ غالی نہ وہ مبتدع کے حکم میں ہو کر اس کی اقتداء میں نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے۔
(فتاویٰ حقانیہ: جلد، 3 صفحہ، 131)
ایک جگہ فرماتے ہیں کہ:
علمائے محققین کے نزدیک موجودہ دور کے اہلِ تشیع ، تعصب اور بغض و عناد کی وجہ سے ایسے عقائد کے معتقد ہیں جو موجبِ کفر ہیں۔
(فتاویٰ حقانیہ: جلد، 6 صفحہ، 446)