حضرت مولانا مفتی فرید رحمۃ اللہ کا فتویٰ
سوال: ایک صحیح العقیدہ سنی مسلمان بغیر کسی جبر و اکراہ مع بقائے ہوش و حواس محض حکومتی سطح پر زکوٰۃ کی کٹوتی سے بچنے کے لئے بینک میں اپنے آپ کو شیعہ اور جعفری لکھ دے اور فارم پر شیعہ مجتہد کا دستخط بھی ہوتا ہے اور گواہوں کے دستخط بھی ہوں۔ ایسے شخص کا کیا حکم ہے؟
جواب: جو شخص باوجود دعویٰ اسلام کے ضروریاتِ دین سے منکر ہو تو اس کو مرتد کہا جاتا ہے، اور اسی بناء پر شیعہ کافر ہیں ۔ اور جو شخص شیعہ ہونے کا دعویٰ کرے خواہ اعتقاداً ہو یا ظاہراً وہ بھی کافر ہے۔ (فتاویٰ فریدیہ: جلد، 3 صفحہ، 298)