Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

حضرت مولانا مفتی رشید احمد رحمۃ اللہ کا فتویٰ


بعض مسلمانوں کو ان زنادقہ کے بار ے میں دو غلط فہمیاں ہیں۔ ایک یہ کہ ان میں بعض فرقے یا بعض افراد ایسے ہیں جو تحریفِ قرآن اور انبیاء کرام علیہم السلام پر تفصیل آئمہ کے قائل نہیں ۔ 

دوسری یہ کہ ان کے عوام کو تحریفِ قرآن اور تفصیل آئمہ جیسے عقائد کا علم نہیں ۔ اور جو حضرات ان دو غلط فہمیوں میں مبتلا ہیں انہوں نے شیعہ کی کتابوں کا مطالعہ نہیں کیا اور ان کی عوام کا جائزہ نہیں لیا ۔ حقیقت ہے کہ ان میں مرد و عورت جھوٹا بڑا بچہ بوڑھا کوئی فرد ایسا نہیں جو تحریفِ قرآن کا عقید ہ نہ رکھتا ہو ، ہر خاص و عام اور جاہل سے جاہل کے دل میں بھی یہ عقیدہ خوب راسخ ہے۔ ان میں عقیدہ تحریفِ قرآن بالکل اسی طرح متواترات ، مسلمات ، اور بدیہیات وضروریاتِ دین میں سے ہے جیسے مسلمانوں میں صداقتِ قرآن اور نماز روزہ۔ اگر یہ ناممکن مفروضہ تسلیم بھی کر لیا جائے کہ ان کے عوام کو ایسے عقائد کا علم نہیں تو بھی کفر و زندقہ کے حکم سے شیعہ کے کسی فرد کو خارج نہیں کیا جا سکتا۔ اس لئے کہ کسی مذہب میں دخول کا حکم لگانے کے لئے اس مذہب کے عقائد کی تفصیل کا علم ضروری نہیں۔ بلکہ ہم اس مذہب کی طرف سے صرف انتساب ( نسبت ) کافی ہے۔ مثلاً کسی کو مسلمان قرار دینے کیلئے یہ ضروری نہیں کہ اسے عقائدِ اسلام کی تفصیل معلوم ہو، بلکہ اتنا کافی ہے کہ وہ خود کو مذہب اسلام کی طرف منسوب کرتا ہو، یعنی ایمانِ مجمل کے حصول سے اسلام میں داخل ہو جائے گا، بشرطیکہ اسلام کے خلاف کوئی عقیدہ نہ رکھتا ہوں ۔ لہٰذا ہر وہ شخص جو خود کو مذہب شیعہ کی طرف منسوب کرتا ہے وہ شیعہ ہی ہے اس لئے وہ بھی کافر اور زندیق ہے، اگرچہ اپنے مذہب کے عقائد کی تفصیل سے بے خبر ہو۔ حقیقت وہی ہے کہ ان مردودوں کے عقائد مذکورہ ہر شیعہ بچے کی گھٹی میں پڑے ہوئے ہیں ۔ جیسے مسلمان اپنے بچوں کو ہوش سنبھالتے ہی اللہ تعالیٰ جلِ شانہ حضوراکرمﷺ اور قرآن مجید جیسے موٹے موٹے عقائدِ اسلام کی تعلیم دیتے ہیں اسی طرح ان مردودوں کا کوئی بھی بچہ جیسے ہی ہوش سنبھالتا ہے۔ یہ تحریفِ قرآن جیسے عقائد اس کے دل و دماغ کی گہرایوں میں اُتار کر اسے مکمل طور پر شیعہ اور کافر و زندیق بنا دیتے ہیں ۔ اس انتہائی مکار، عیار تخریب کار، اسلام اور مسلمانوں کے خلاف بہت خطرناک سازشوں میں ہر وقت مصروف کار، دغابازی و فریب دہی کے فن میں ہر زمانہ میں پوری دنیا میں اول نمبر مشہور اور ماہر، یہودنژاد، قوم کو جس کے مذہب کی بنیاد ہی مکرو فریب اور اسلام اور اہلِ اسلام کے خلاف بغض و عناد و تخریب کاری پر ہے، اور ایسی شاطر ، روبہ صفت نسل کو اپنے بچوں کی ذہنی تربیت اور ان کے دل و دماغ میں اپنے مذہب کی بنیاد اتارنے کی کوشش و محنت میں مسلمانوں سے کم سمجھنا صرف سادہ لوحی ہی نہیں، بلکہ پرلے درجے کی حماقت اور انتہائی فریب خوردگی ہے۔ ان مردودوں کے دین و ایمان کی بنیاد ہی تقیہ پر ہے۔ اس لئے اگر کوئی شیعہ قرآن پر ایمان کا دعویٰ کرتا ہے تو یقیناً وہ تقیہ کر رہا ہے۔ اس کی مثالیں خود انہی کی کتابوں میں موجود ہیں۔ جب ان پر ان کی کتابیں پیش کی جاتی ہیں تو جواب دیتے ہیں کہ: ہم میں سے ہر شخص مجتہد ہے، اس لئے جس مصنف نے تحریفِ قرآن کا قول کیا ہے و ہ اس کا اپنا اجتہاد ہے جو ہم پر حجت نہیں ۔

 (احسن الفتاوىٰ: جلد، 10 صفحہ، 36)