Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

مطلق شیعہ کافر ہے حضرت مولانا محمد منظور احمد نعمانی رحمۃ اللہ کا فتویٰ


حضرت مولانا محمد منظور احمد نعمانیؒ کا فتویٰ:

سوال:

بعض لوگ کہتے ہیں کہ مطلق شیعہ کافر کہنا درست نہیں ہے کیونکہ بعض شیعہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین پر تبراء نہیں کرتے؟ 

جواب: پاکستان میں جتنے شیعہ ہیں وہ اثناء عشری ہیں۔ان کے علاوہ اسماعیلی آغا خانی یا بوہری فاطمی شیعہ ہیں اور ان دونوں کو تو شیعہ بھی کافر کہتے ہیں۔اس کے علاوہ شیعہ کا اگر ایسا گروہ ہے جس کے عقائد مختلف ہیں تو ہمیں دیکھنا ہوگا کہ آخر ان کے عقائد کیا ہیں؟ ان کی عبادت خانے کہاں ہیں؟ان کا طریقہ عبادت کیا ہے؟ورنہ جب بھی شیعہ کا لفظ بولا جاتا ہے تو مراد۔۔۔ اس سے شیعہ اثناء عشریہ ہی ہوتا ہے۔۔۔اور یہ طبقہ اپنے عقائد و نظریات کی بنیادی او اساسی کتب کی تعلیمات اور اپنے عمل کے مطابق کافر ہے۔کیونکہ حضرت مولانا منظور نعمانیؒ نے اس پر جو استفاء مرتب کر کے پاک و ہند کے سینکڑوں علمائے کرام کے فتاوٰی جات جمع کیے ہیں۔ ان میں بالاتفاق شیعہ کو کافر قرار دیا ہے علماء کی طرف سے یہ احتیاط شروع سے چلی آ رہی ہے کیونکہ شیعوں نے اپنے آپ کو ہر زمانے میں تقیہ کے پردوں میں چھپائے رکھا جن علماء نے ان کتابوں کا مطالعہ کیا اور ان کے عقائد جب بھی واضح ہوئے تو علماء نے ان کے مطلق کفر کا فتویٰ دیا ہے آج ان کے عقائد بلکل واضح ہو چکے ہیں خصوصاً تحریفِ قرآن،مسئلہِ امامت،تکفیر شیخینؓ ،صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو مرتد و منافق سمجھنا وغیرہ۔اسی لیے علماء کا فتویٰ ان کے متعلق کفر کا ہے اسی بنیاد پر حضرت مولانا عبدالشکور لکھنؤیؒ کے فتوے پر دیگر علمائے دیوبند کے ساتھ حضرت مولانا مفتی محمد شفیعؒ نے بغیر کسی قید کے دستخط فرمائے تھے ۔

(خمینی اور اثناء عشریہ کے بارے میں علمائے کرام کا متفقہ فیصلہ: صفحہ، 221)