Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

شیعہ کافر ہیں، وراثت سے محروم ہوں گے، اور ان کے ساتھ نکاح صحیح نہیں


ایک ضروری بات یہاں پر سمجھ لیں، وہ یہ کہ پانچ چیزیں اور سبب ایسے ہیں کہ جن کی وجہ سے آدمی وراثت سے محروم ہو جاتا ہے۔ اگر وہ اسباب نہ ہوں تو کوئی آدمی وراثت سے محروم نہیں ہو سکتا۔ وہ اسباب یہ ہیں۔

اختلافِ دین ہے کہ مثلاً باپ مسلمان ہے اور بیٹا کافر ہوگیا تو یہ کافر بیٹا باپ کی وراثت سے محروم ہو گیا یا اس کا الٹ ہو کہ بیٹا مسلمان ہے اور باپ کافر ہے تو اس مسلمان بیٹے کو کافر باپ کی وراثت نہیں مل سکتی۔ 

نوٹ: اور یہ بات بھی سمجھ لیں کہ کافر سے وہی کافر مراد نہیں جن کو لوگ کافر سمجھتے ہیں، مثلاً ہندؤ کافر ہیں، عیسائی کافر ہیں، پارسی کافر ہیں سکھ کافر ہیں عوام ان کو کافر سمجھتے ہیں مگر کافر سے مراد وہ کافر ہیں جن کو شریعت کافر کہے، مثلاً شریعت کی اصطلاح میں قادیانی بھی کافر ہیں، صابی بھی کافر ہیں، بہائی بھی کافر ہیں، رافضی بھی کافر ہیں، منکرین حدیث بھی کافر ہیں، شرک میں ڈوبے ہوئے بھی کافر ہیں۔

حضرت مولانا رشید احمد گنگوہیؒ ہمارے اکابر میں سے ہیں، ان کا فتاویٰ رشیدیہ طبع شدہ ہے، ان سے کسی نے دریافت کیا کہ حضرت! ایک شخص رافضی ہے، شیعہ ہے، کیا اس کی وراثت سنی بیٹے کو مل سکتی ہے یا نہیں؟ اور دوسرا مسئلہ یہ بتاؤ کہ سنی اور رافضی کا نکاح ہو سکتا ہے یا نہیں؟ حضرت نے فرمایا کہ فقہی طور پر نہ تو بیٹا وارث بن سکتا ہے؟ اور نہ ہی نکاح ہو سکتا ہے، اور تمام فقہاء اس مسئلہ پر متفق ہیں۔

آج بہت سارے لوگ اس کا لحاظ نہیں کرتے، حالانکہ سب سے پہلے یہ دیکھنا چاہیے کہ ہماری بیٹی جہاں جا رہی ہے، ان کا عقیدہ بھی صحیح ہے یا نہیں؟ اور حقیقت یہ ہے کہ بہت ساری جگہیں ایسی ہوتی ہیں جہاں نکاح قطعاً نہیں ہوتا۔

(ذخيرة الجنان في فهم القرآن: جلد، 4 صفحہ، 26)