عاشورہ کے دن سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کے نام کا کھانا لوگوں کو کھلانا
سوال: یوم عاشورہ یعنی دس محرم الحرام کو سیدنا حسینؓ کے نام پر نیاز کھانا، مثلاً کھچڑا اور شربت وغیرہ اپنے محلے والوں اور پڑوسیوں کو اور دوست و احباب کو دینا کیسا ہے؟ اور جن کو دیا گیا ہے، ان کیلئے یہ کھانا کھانا کیسا ہے؟ نیز اس طرح کے نیاز کے کھانوں کے لئے لوگوں سے چندہ حاصل کرنا کیسا ہے؟
جواب: عاشورہ کے روز سیدنا حسینؓ کی شہادت کے عنوان سے جتنے کام بھی کئے جاتے ہیں، وہ سب حرام اور نا جائز ہیں۔ کیونکہ ان میں غلط عقائد اور متعدد رسومات و بدعات شامل ہیں، مثلاً
- ان کاموں کیلئے پہلے ہی سے ایک وقت متعین کیا جاتا ہے، یہ التزام مالایلزم ہے، جو صحیح نہیں ہے۔
- امیر و غریب سب کو کھلایا پلایا جاتا ہے۔
- نذر و نیاز کا کھانا مال داروں کے لئے کھانا جائز نہیں ہے۔
- اس میں چندہ نہ دینے والے کو لعن طعن کیا جاتا ہے۔
- اس سے زیادہ اہم کام یہ ہے کہ کسی یتیم، مسکین، غریب اور بیوہ عورت کی مدد کی جائے، ان کی بہت سی ضروریات ہیں، اس کے باوجود ان کے کاموں کیلئے چندہ دینے سے دُور بھاگتے ہیں۔ لہٰذا ضروری کاموں کو چھوڑ کر غیر ضروری کاموں میں مال خرچ کرنا فضول خرچی ہے، جو شرعاً حرام ہے۔
(فتاویٰ فلاحیہ: جلد، 1 صفحہ، 399)