فسخ نکاح کے لئے ارتداد، موجب فسخ اور مجوز نکاح ثانی نہیں
سوال: ایک عورت جو کسی آدمی کی منکوحہ ہو اور صرف اسی ارادے پر کہ میرا نکاح ختم ہو جائے، ارتداد اختیار کرے اور دوسرے آدمی کے ساتھ نکاح کرے۔ تو کیا یہ پہلا نکاح ختم ہو جاتا ہے؟ اور جب اسلام قبول کرے تو یہ دوسرا نکاح دوسرے آدمی کے ساتھ منعقد ہو جاتا ہے یا نہیں؟
جواب: عورت کی ارتداد جب خاوند سے جدائی کے لئے ہو تو موجبِ فسخِ نکاح نہیں ہے، اور دوسرے خاوند کے لئے مجوزِ نکاح نہیں ہے۔
(فتاویٰ فریدیہ: جلد، 4 صفحہ، 487)