Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

اہلِ سنت قیاس پر عمل کرتے ہیں حالانکہ قیاس کرنے کا اللہ تعال نے حکم نہیں دیا۔

  علامہ قاضی محمد ثناء اللہ پانی پتیؒ

اہلِ سنت قیاس پر عمل کرتے ہیں حالانکہ قیاس کرنے کا اللہ تعالیٰ نے حکم نہیں دیا۔

جواب:

حق تعالیٰ نے قیاس کرنے کا حکم ارشاد فرمایا:

فَاعۡتَبِـرُوۡا يٰۤاُولِى الۡاَبۡصَارِ‌

(سورۃ الحشر آیت 2)

ترجمہ: لہٰذا اے آنکھوں والو ! عبرت حاصل کرو۔

قیاس کا حجت شرعی ہونا کتاب سنت اور اجماعِ امت سے ثابت ہے جس کی تفصیل کتب اصول میں مذکور ہے اس جگہ امامیہ کے ذکر کردہ وہ آثار نقل کیے جاتے ہیں جو وہ اپنے ائمہ سے روایت کرتے ہیں۔

1):-ابو جعفر طوسی تہذیب میں امام ابو جعفر محمد بن علی الباقر سے روایت کرتے ہیں کہ عمر بن الخطاب نے صحابہؓ کو جمع کیا اور پوچھا تم اس شخص کے بارے میں کیا کہتے ہیں جو اپنی عورت کے ساتھ جماع کرے مگر انزال نہ ہو  انصار نے جواب دیا الماء من الماء یعنی انزال کے بعد غسل کرنا واجب ہوگا مہاجرین نے کہا:-

جب مرد و عورت کی شرم گاہیں مل جاہیں غسل واجب ہو گیا۔

سیدنا عمرؓ سے پوچھا آپ کی کیا رائے ہے تو انہوں نے کہا التقا ختانین سے حد قائم کرنا تو واجب کہتے ہیں اور ایک صاع پانی بہانا واجب نہیں کرتے

اس اثر سے معلوم ہوا سیدنا علیؓ نےغسل کو حد پر قیاس فرمایا

 سیدنا باقرؒ اورسیدنا صادقؒ اور زید بن علیؒ نے امام ابو حنیفہؒ کو قیاس کرنے کی اجازت دی تھی۔