Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

شیعہ کی دلیل #16: *میری طرف سے کوئی ادا نا کرے مگر یہ کہ یا میں یا علی*(جامع ترمذی)

  جعفر صادق

شیعہ کی دلیل #16: *میری طرف سے کوئی ادا نا کرے مگر یہ کہ یا میں یا علی*(جامع ترمذی)

 *میری طرف سے کوئی ادا نا کرے مگر یہ کہ یا میں یا علی*

 ⬅️ جو رسول اللہ ﷺ کے نہیں بلکہ مترجم کے الفاظ روایت میں گھسائے وہ کالے کر دیئے گئے ہیں (بریکٹ میں لکھتا تو اور بات تھی) روایت کو کسی اور سینس میں دکھانے کی کوشش نا کرتا تو کالے نا کیئے جاتے ۔

    واقعہ کچھ یوں ہے کہ حج کے موقع پر حضرت ابوبکر کو کچھ آیات دے کر بھیجا گیا تبلیغ دین و احکام شریعت کے لئے لیکن (بروایت وحی) پھر واپس لے کر رسول ﷺ نے علی ع کو دیکر بھیجا اور کہا،*میری طرف سے کوئی ادا نہیں کر سکتا مگر یہ کہ یا میں کروں یا علی*

جب ایک سورہ کی کچھ آیات کی تبلیغ اور کچھ لوگوں کو  احکام کی ترسیل   علی کے علاوہ کوئی نہیں کر سکتا تو *ساری کی ساری امت* کو دین اور شریعت کیلئے رسول اللہ ﷺ  کے بعد علی ع کے حوالے کیسے نا کیا ہوگا۔  فتدبر

الجواب:

شیعہ مناظر رانا سعید کی طرف سے جامع ترمذی کی ایک   روایت کا اصل مفہوم چھپانے کی کوشش

 دلیل #16: *میری طرف سے کوئی ادا نا کرے مگر یہ کہ یا میں یا علی*(جامع ترمذی)

 شیعہ کا سیاق و سباق سے کیا واسطہ بس اپنی پسند کے الفاظ ہونے چاہئیں، باقی ان الفاظ کا پس منظر کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔۔۔ یہ صریح گمراہی ہے !

مترجم کا کام اصل عبارت کا اس طرح ترجمہ کرنا   ہوتا ہے کہ پڑھنے والے کو درست مفہوم سمجھ آجائے ، قرآن کریم کا کوئی نسخہ اٹھائیں، آپ کو نظر آ جائے گا کہ تمام سُنی و شیعہ مترجمین نے آیات کا ترجمہ کرتے وقت ایسے الفاظ بھی لکھے ہوتے ہیں جو آیت میں موجود ہی نہیں ہوتے، ان سب کا مقصد درست مفہوم سمجھانا ہوتا ہے۔

⬅️ بالفرض آپ کی رائے کے مطابق ہم وہ کاٹے گئے الفاظ کو سائیڈ پر رکھتے ہیں۔

مجھے اس حدیث کا پس منظر جانے بغیر صرف یہ سمجھادیں کہ نبی کریمﷺ نے کس بات کو سمجھانے کے لئے یہ جملے بولے ہیں؟ *وہ کیا معاملہ ہے جس کے متعلق نبیﷺ نے فرمایا کہ میں یا علی کے سوا کوئی ادا نہیں کر سکتا۔*

⬅️ آپ کو پس منظر جانے بغیر اس کا جواب دینا ہے۔ شاباش کوشش کریں۔

ممبرز کے لئے جامع ترمذی کی مکمل حدیث بغیر سینسر  پیش کر رہا ہوں۔  

 

  مشرکین سے برائت کے لئے سیدنا  علی کا انتخاب  (اصل حقائق)

پتہ نہیں کس دنیا میں رہتے ہیں عالم صاحب۔ میں اس واقعے کی مختصر تفصیل جوکہ مختلف تفاسیر کی مدد سے تیار کی گئی ہے، اسے پیش کردیتا ہوں تاکہ پورا معاملہ کلیئر ہوجائے۔ 

 ♦ آیات برآت کی تبلیغ♦️

نبی کریم ﷺ کی طرف سے حضرت علی کو بھیجنے کی وجہ 

آپ ﷺ کی خدمت میں یہ رائے پیش کی گئی تھی کہ اہل عرب کا یہ طریقہ ہے کہ عہد اور نقض عہد کے بارے میں اسی شخص کے اعلان کو معتبر سمجھتے تھے جو خاص اسی قبیلے کا ہو جس سے معاہدہ تھا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا معاہدہ قبیلے کی حیثیت سے تو نہ تھا مسلمانوں کی جماعت کا امام ہونے کی حیثیت سے تھا اور دین اسلام کی طرف سے تھا لیکن احتمال تھا کہ لوگ اسے بنی ہاشم کا معاہدہ سمجھیں،  اس لیے حضرت علی (رض) کو بھیجا جانا مناسب سمجھا جو بنی ہاشم ہی کے ایک فرد تھے۔ حضرت علی سورة برأت کے مطابق اعلان کرتے تھے اور مشرکین کو پوری طرح اعلان سناتے تھے چونکہ اتنے بڑے اجتماع میں شخص واحد کافی نہ تھا اس لیے حضرت ابوہریرہ اور دیگر حضرات کو بھی حضرت ابوبکر نے اس کام پر لگایا۔

  ممبرز اب سمجھ گئے ہوں گے شیعہ مناظر نے جامع ترمذی سے وہ درست پس منظر چھپانے کی کوشش کیوں کی تھی، اگر وہ یہ الفاظ دکھادیتا تو پھر اپنا مؤقف کیسے ثابت کرتا۔بس رہے نام اللہ کا۔