تاریخ یعقوبی مصنفہ احمد ابن ابی یعقوب عباسی
محقق اسلام حضرت مولانا علی صاحبتاریخ یعقوبی مصنفہ احمد ابنِ ابی یعقوب عباسی
غلام حسین نجفی وغیرہ نے تاریخ یا عادت کی طرح اہلِ سنت کی معتبر کتاب کے طور پر پیش کی ہے حالانکہ یہ کٹر امامی شیعہ ہے۔ سب سے پہلے اس کتاب کے بارے میں سہم مسموم کی ایک عبارت ملاحظہ ہو:
طلحہؓ اور زبیرؓ کی پیش نماز نمازی کے بارے میں لڑائی
سھم مسوم:
فلما حضر وقت الصلوة تتازع طلحۃ والزبیر وجذب کل واحد منھما صاحبہ حتی فات وقت الصلوة وصاح الناس الصلوة الصلوة یا اصحاب محمد فقالت عائشة یصلی محمد بن طلحة یوما وعبداللہ بن الزبیر یوما فاصلحوا علی ذالك
(اہلِ سنت کی معتبر کتاب تاریخ یعقوبی جلد دوم صفحہ 170 ذکر جنگ جمل)
ترجمہ کہ جب وقت نماز ہوا طلحہؓ و زبیرؓ کا آپس میں جھگڑا ہو گیا، اور ان دونوں میں سے ہر ایک دوسرے کو پیچھے ہٹاتا تھا (اور خود امامت کے لیے آگے بڑھتا تھا)۔ حتیٰ کہ نماز قضا ہو گئی۔ لوگوں نے شور و غلو مچایا کہ اے اصحاب محمدﷺ نماز کا خیال کرو بس وڈی اماں عائشہؓ جی نے فرمایا: کہ ایک دن محمد بیٹا طلحہؓ کا جماعت کرائے اور ایک دن عبداللہ بیٹا زبیرؓ کا نماز پڑھائے پس دونوں نے اپنی سالی کے فیصلے پر صلح کر لی.
(سہم مسموم سفر 217)
جواب
غلام حسین نجفی نے کس ڈھٹائی سے تاریخ یعقوبی کو اہلِ سنت کی معتبر کتاب لکھا اور پھر اس کے حوالہ سے دو جلیل القدر صحابہؓ کی شان میں ہرزہ سرائی کی اور تاریخ یعقوبی کے مصنف کا نام احمد دین ابن یعقوب ہے۔ اور اس کے بارے میں ایک شیعہ کتاب سے اس کا مسلک ملاحظہ ہو۔
مؤرخ یعقوبی پختہ امامی شیعہ ہے شیعہ مصنفین کا فیصلہ
الذريعة الى تصانيف الشيعه
(تاريخ يعقوبي) لِلْمُؤَرّخ الرحالة احمد بن أبي يعقوب اسحاق بن جعفر بن وهب بن واضع الكاتب العباسي المكنى باين واضح والمعروف بِالْيَعْقُوبى المتوفى 784 صَاحِبُ كِتَابِ الْبُلْدَانِ المَطَبُوعُ في ليدن قبلا وَفِي النَّجْنِف سنہ 1387 وَتَارِيحُهُ كَبِيرٌ فِي جُزين اَوَلَهُمَا تَارِيخ مَا قَبْلَ الْإِسْلَام وَالثَّانِي فِيمَا بعد الإسلام إلى خلافتِ المُعتمد العباسي سنہ ۲۵۲ طبعَ جُزْءًانِ في ليدن سنہ 1883 كَمَا في معجم المطبوعاتِ وَفِيهِ إِنَّ ابْنَ وَاضِعِ شي المذهب وفي (احْتِمَاءِ الْمُتُوج ان العلوي كَانَ يَمِيلُ في غَرضِهِ إِلَى التَّشَيعِ دُونَ السنية ر الذريعه الى تصانیف الشیعہ تصنیف آقائے بزرگ تهرانی جلد سوم صفحہ 296 مطبوعہ بیروت جدید)
ترجمہ: تاریخ یعقوبی احمد بن یعقوب الکاتب عباسی کی تصنیف ہے۔ اس کی کنیت ابن واضح اور یہ یعقوبی کے نام سے مشہور ہے۔284 میں فوت ہوا کتاب البلدان بھی اس کی تصنیف ہے۔جو لندن میں پھر نجف میں سن 1387 میں چھپی اس کی تاریخ کی کتاب دو جزوں میں ہے۔ پہلی جز میں اسلام سے پہلے کی تاریخ ہے۔ اور دوسری جلد میں اسلام کے بعد کے حالات درج ہیں جو عباس خلیفہ معتمد کے دور تک ہے۔ دونوں جزئیں سن 1883 میں لندن میں شائع ہوئی اور معجم المطبوعات میں ہے۔کہ ابن واضح مذہب کے اعتبار سے شیعہ تھا۔ اور اکتفاء الفتوح میں ہے کہ یعقوبی شیعیت کا دلدا تھا اور سنیت اس کا مسلک نہ تھا۔
الكنى والالقاب:
احمد بن ابی یعقوب بن جعفربن و ہب بن واضح کاتب و نوسینده عباسی و شیعہ امامی است جدش از موالی و طرفداران منصور دوانیقی بود واو مرد ستیاحے بود کہ مسافرت را درست میداشت و در شرق و غرب بلاد اسلامی گردش کرده و در سال 260 وار دار مینیہ شد آنگاه مسافرت بہند نمود و از آنجا برگشت مصر بلاد مغرب و در سیاحتش کتاب جلدان را تالیف کہ در تاریخی دارد بنام تاریخ یعقوبی و غیر اینها در سال 284 وفات نمود را الکنی والی القاب (فارسی اصله چهارم ص 385 مطبوعہ تهران طبع جدید)
ترجمہ: احمد بن ابی یعقوب جو کاتب اور منشی تھا۔ عباسی اور امامی شیعہ تھا۔ اس کا دادا مصور دوانیقی کے آزاد کردہ غلاموں اور طرفداروں میں سے تھا۔ یہ شخص (احمد بن ابی یقوب) سیاح تھا۔ اور ہر وقت سفر میں رہتا تھا۔ مشرق و مغرب کے مختلف اسلامی ممالک میں پھرا۔ 260 میں ارمینیہ گیا۔ وہاں سے ہندوستان اور پھر مصر لوٹا۔ اس کی ایک سیاحی کے موضوع پر کتاب بھی ہے۔ جس کا نام کتاب البلدان ہے۔ ایک فن تاریخ پر کتاب لکھی جو تاریخ یعقوبی کے نام سے مشہور ہے اس کے علاوہ اور بھی اس کی تصانیف ہیں۔ 284 میں اس نے وفات پائی۔
اعیان الشیعه
مؤلفو الشيعة في التاريخ والسير والمغازي واليعقوبي احمد بن ابى يعقوب واضح له التاريخ المَعْرُوفُ بِتَارِيخِ اليَعْقُونِي مَطبوع في ليدن في مُجَلدَيْنِ مِنْ ابْتِدَاء الْخَلِيفَةِ إلى 259
(اعیان الشیعہ تصنیف امام سید محو اللامين جلد اول ص 154 مطبوعہ بیروت جدید)
ترجمہ: تاریخ، سیرت اور مغازی پر شیعہ مصنفین کی تصانیف-
تاریخ یعقوبی، اس کا مصنف احمد بن ابی یعقوب واضح ہے۔ یہ تاریخ دو جلدوں میں لندن میں شائع ہوئی۔ پہلی جلد ابتداء خلیفہ سے 259 تک یعنی خلیفہ معتمد کے ایک پھیلی ہوئی ہے۔
لمحہ فکریہ
مذکورہ تین کتب سے تاریخ یعقوبی کے مصنف کے نظریات کے بارے میں ہم نے حوالہ جات پیش کیے ۔ ان کتب کے مصنفین کا زندگی بھر کا سرمایہ ہی تھا۔ کہ دنیا کے سامنے اُن لوگوں کی تالیفات و تصنیفات کو روشناس کرایا جائے جو مذہب کے اعتبار سے شیعہ تھے۔ خاص کر الذریعہ الی تصانیف الشیعہ جو 25 مجلدات پر مشتمل ہے۔ اپنے نام سے اپنا تعارف کرا رہی ہے۔ ان تصریحات کے بعد بھی اگر کوئی نجفی سائر پھرا تاریخ یعقوبی کے مصنف کو اہل سنت میں شمار کرے۔ اور اس کی تصنیف کو سنیوں کی معتبر تصنیف کہے۔ تو ایسے شخص کی ذہانت پر ماتم کرنا چاہیئے۔ سیدنا حضرت طلحہؓ و زبیرؓ وہ جلیل القدر شخصیات ہیں جنھیں حضورﷺ نے زندگی میں جنتی ہونے کی بشارت دے دی تھی ۔ ایسے حضرات کی تنقیص شان کے لیے تاریخ یعقوبی ایسی بد عقیدہ لوگوں کی تصنیف سے قتباسات پیش کرنے سے ان کی شان میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔اور حقیقت یہ ہے کہ اہلِ تشیع جب قرآن و حدیث سے حضرات صحابہ کرامؓ کے بارے میں کوئی نقص ثابت کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو پھر مقہور اور مغلوب بلّی کی طرح اِدھر اُدھر کی لایعنی کتابوں سے حوالہ جات پیش کرتے ہیں۔ اور پوری بددیانتی سے امامی شیعوں کی کتابوں کو اہلِ سنت کی معتبر کتابوں کے عنوان سے پیش کر کے اپنے باطنی مرض کا علاج کراتے ہیں۔
فاعتبر وایا اولی الابصار