حضرت مولانا مفتی رضاء الحق صاحب رحمۃ اللہ کا فتویٰ سنی لڑکے کا شیعہ لڑکی سے نکاح کا حکم
حضرت مولانا مفتی رضاء الحق صاحبؒ کا فتویٰ
استاذ الحدیث و مفتی ،مدرسہ دارالعلوم زکریا جنوبی افریقہ
سوال: کیا سنی لڑکے کا نکاح شیعہ لڑکی کے ساتھ جائز ہے یا نہیں؟ اور اس کے برعکس کا کیا حکم ہے؟
جواب: جو شیعہ قطعیاتِ اسلام کے خلاف عقیدہ رکھتے ہوں وہ کافر ہیں، ان کے ساتھ رشتہَ مناکحت جائز اور درست نہیں ہے اور عام طور پر شیعہ درجِ ذیل کفریہ عقائد رکھتے ہیں:
- سیدنا علیؓ کی الوہیت کا عقیدہ
- سیدہ عائشہ صدیقہؓ پر تہمت لگانا
- حضرت جبرائیل علیہ السلام سے غلطی ہونے کا عقیدہ
- تحریفِ قرآن کا عقیدہ
- سیدنا ابوبکر صدیقؓ کی صحابیت کا منکر ہونا وغیرہ وغیرہ۔
لہٰذا کفریہ عقائد رکھنے والے گمراہ فرقے کے لوگوں کے ساتھ نکاح وغیرہ سے اجتناب لازم ہے اور ایسے لوگوں کا حکم مرتد کی طرح ہے اور مرتد کے ساتھ بھی نکاح جائز نہیں ہے۔
نیز فقہاء کرام نے کفریہ عقیدہ رکھنے والوں کو دائرہ اسلام سے خارج قرار دیا ہے۔
نیز شیعوں کی کتابوں میں بھی مذکور ہے کہ ان کا نکاح سنیوں کے ساتھ جائز نہیں ہے۔
(فتاویٰ دار العلوم زکریا: جلد، 3 صفحہ، 607)