Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

حضرت قدامہ بن مطعون رضی اللہ عنہ نے شراب نوشی کی اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے کوڑے مارے۔

  مولانا ابوالحسن ہزاروی

حضرت قدامہ بن مطعونؓ نے شراب نوشی کی اور حضرت عمر فاروق رضی اللّٰهُ تعالٰی عنہ نے کوڑے مارے۔ 

(التمہید والبیان، ازالة الخلفاء) 

الجواب اہلسنّت

حضرت قدامہ بن مطعونؓ سابق الاسلام بدری صحابی ہیں مگر کسی صحابی کے معصوم ہونے کا عقیدہ اہلِ سُنَّت نے نہیں اپنایا بلکہ انہیں محفوظ بتایا جِس کی وضاحت گزر چکی۔ اِن سے مذکورہ قصور ہوا تو حضرت عمر فاروق رضی اللّٰهُ تعالٰی عنہ نے باوجود قرب رشتہ کے شرعیت کے قانون کو جاری کر کے عدل و مساوات کی بے مثال تاریخ رقم کی۔ یہ واقعات طعن نہیں بلکہ فاروقی عدل کی مثالیں ہیں غلطی کا ہو جانا بھی کسی غیر نبی سے ممکن ہے، البتہ صحابہؓ کی شان یہ ہے کہ اللّٰه تعالٰی انہیں غلطی پر قائم نہیں رہنے دیتا بلکہ ان کا ازالہ کر کے انہیں پاک فرما دیتا ہے تاکہ میدانِ آخرت میں ان کا نامۂ اعمال ایسے قصور و جرم سے پاک صاف ہو جو آخرت کی سزا کا سبب بنتے ہیں۔ بعض حضرات سے قصور واقع ہوئے تو آپ صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم نے اسی وقت شرعی قانون نافذ فرمایا اور اعلان کیا کہ اگر میری بیٹی فاطمہؓ بھی چوری (کا قصور) کرتی تو اس کا بھی ہاتھ کاٹ دیتا۔ یہ الفاظ اس وضاحت کے لیے کافی ہیں کہ غیر نبی معصوم نہیں ہوتا۔