Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

دس محرم کو شربت پلانا


سوال: محرم کی نو اور دس تاریخ کو شربت پلانا چاہئے؟ اس سلسلہ میں شریعت کا کوئی حکم ہے؟

جواب: یوں تو کسی بھی مسلمان بلکہ کسی بھی انسان اور جاندار کی پیاس بجھانے میں اجر و ثواب کا کام ہے اور حدیث شریف سے معلوم ہوتا ہے کہ بنی اسرائیل کی ایک خاتون کی مغفرت اس بنیاد پر ہوئی کہ اس نے ایک پیاسے کتے کو پانی پلا دیا تھا، لیکن اس کے لئے کسی خاص دن اور تاریخ کی تحدید نہیں ہے۔

دس محرم کی فضیلت اور اس دن کے بعض اعمال کا ذکر حدیث شریف میں موجود ہے، لیکن کہیں یہ بات نہیں ہے کہ حضور اکرمﷺ‎ نے شربت پلانے کا حکم دیا ہو، بلکہ آپﷺ‎ نے تو اس دن روزہ رکھنے کا حکم دیا ہے۔ تو ظاہر ہے کہ روزہ کی حالت میں شربت پیا نہیں جا سکتا۔

اس لئے خاص طور پر دس محرم کو شربت پینے اور پلانے کا اہتمام نہ قرآن و حدیث اور نہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے عمل سے ثابت ہے اور نہ فقہاء کرامؒ نے اس کا ذکر کیا ہے۔

(کتاب الفتاویٰ ساتواں حصہ: صفحہ، 117)